کھیل
بھارت کو ضوابط کی زنجیر میں جکڑنا دشوار
لاہور: آئی سی سی چیمپئن شپ میں بھارت کو ضوابط کی زنجیر میں جکڑنا دشوار ہوگا۔
لاہور میں گورننگ بورڈ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا تھاکہ عالمی کرکٹ میں متعارف کردہ نئے نظام کے تحت آئی سی سی ٹیسٹ اور ون ڈے چیمپئن شپ میں ٹیموں کو آپس میں کھیلنا پڑے گا،اگر بھارت نے ان مقابلوں میں شرکت سے انکار کیا تو پاکستان کو پوائنٹس مل جائیں گے، انہوں نے کہا کہ باہمی کرکٹ روابط نہ ہونے کے باوجود بھارتی ٹیم کو ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کے ساتھ میچز کھیلنا پڑتے ہیں،اسی طرح ٹیسٹ اور ون ڈے چیمپئن شپ کے مقابلوں سے بھی انکار ممکن نہیں ہوگا،اگر ایسا کیا تو پوائنٹ گنوانا پڑیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارتی ٹیم کے آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے میچزکھیلنے سے انکار پر پاکستان کو پوائنٹس دے دیے گئے تھے، یہ فیصلہ کرنے والی آئی سی سی ٹیکنکل کمیٹی کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات حساس نوعیت کے ہیں لیکن بی سی سی آئی سیریز نہ کھیلنے کا قابل قبول عذر پیش نہیں کرسکا،اسی فیصلے کی وجہ سے پی سی بی خوش فہمی میں مبتلا ہے۔
دوسری جانب آئی سی سی کی اکتوبر میں ہونے والی گذشتہ بورڈ میٹنگ میں کرکٹ کا نیا اسٹرکچر متعارف کراتے ہوئے جس پلان کو حتمی شکل دی گئی اس کے مطابق معاملہ قطعی مختلف نظر آتا ہے،بورڈ میٹنگ میں طے پایا تھا کہ2019میں شروع ہونے والی ٹیسٹ لیگ کے2سال میں ہر ٹیم 6حریفوں کیخلاف سیریز کھیلے گی،ان میں سے3ہوم اور اتنی ہی اوے ہوںگی،ہر سیریز کم از کم 2اور زیادہ سے زیادہ 5ٹیسٹ پر مشتمل ہوگی جب کہ پوائنٹس سسٹم کے تحت لیگ کے اختتام پر سرفہرست ٹیموں کے مابین فائنل کھیلا جائے گا۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ بھارتی ٹیم پاکستان سے گریز کرتے ہوئے دیگر6مختلف ٹیموں کے ساتھ میچز کھیل سکتی ہے،اس فیصلے میں کہیں نہیں بتایا گیا کہ ہر ٹیم دیگر آٹھوں سے لازمی طور پر سیریز کھیلے گی، اسی طرح آئی سی سی ون ڈے چیمپئن شپ میں 13ٹیموں کے لیگ میچز میں بھی بھارتی ٹیم گریز کی راہ اختیار کرسکتی ہے۔
اس صورتحال میں قوی امکان ہے کہ آئی سی سی ون ڈے یا ٹیسٹ چیمپئن شپ میں میچز سے انکار کے باوجود بھارت کو پوائنٹس نہیں گنوانا پڑیں گے، باہمی میچز شیڈول کرنا دونوں ٹیموں کے کرکٹ بورڈز کی صوابدید پر ہے، بی سی سی آئی پہلے ہی اپنے ڈراز اس طرح کے بنانے کیلیے کوشاں ہے کہ پاکستان کے ساتھ کوئی میچ کھیلنا ہی نہ پڑے، اس کا اعتراف نجم سیٹھی نے بدھ کو پریس کانفرنس میں بھی کیا۔
یاد رہے کہ باہمی سیریز کے معاملے میں حکومتی رکاوٹوں پر آئی سی سی بھی میچز کھیلنے پر زور نہیں دیتی،پاکستان اور بھارت کی طرح انگلینڈ اور زمبابوے بھی آپس میں سیریز نہیں کھیلتے،اس صورت میں ٹیموں کو لازمی طور پر سیریز شیڈول کرنے یا نہ کھیلنے پر پوائنٹس سے محروم کرنے کا جواز ہی ختم ہوجائے گا۔
دوسری جانب سنگاپور میں فیوچر ٹور پروگرام کے حوالے سے ورکشاپ 7اور 8دسمبر کو ہوگی،اس حوالے سے اہم فیصلوں کیلیے بی سی سی آئی کی اسپیشل جنرل باڈی میٹنگ بلانے پر زور دیا جا رہا ہے،بورڈ سیکریٹری امیتابھ چوہدری نے کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز سے کہا ہے کہ2روز میں اجلاس کا انعقاد کرتے ہوئے ایف ٹی پی کے بارے میں امور پر لائحہ عمل طے کیا جائے۔
ادھر باہمی سیریز کھیلنے سے انکار پر بھارت سے ہرجانہ وصولی کیلیے کوشاں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اگلے ہفتے لندن کا دورہ کرتے ہوئے وکلا سے بات چیت کریںگے،انھوں نے جنوری میں معاملہ آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی میں لے جانے کا اعلان پہلے ہی کیا ہوا ہے۔