ورلڈ نیوز
کینیڈین رکن پارلیمنٹ کا روزہ رکھ کر غریب غرباء کے ساتھ یکجہتی کا اظہا ر
کے بعد ان کو دنیا بھر سے تعریفی پیغامات موصول ہونے شروع ہو گئے ہیں۔
مارک ہالینڈ کینیڈین قصبے ایجیکس سے پارلیمنٹ کے رکن ہیں. ہاؤس آف کامن کے ممبر مارک ہالینڈ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارک بعد دیتے ہوۓ کہا کہ گذشتہ برس انہوں نے پہلی مرتبہ روزہ رکھا جو ان کے لئے خوشگوار تجربہ ثابت ہوا ،وہ اس سال بھی روزے رکھ رہے ہیں۔ اور کھانے پینے کے اخراجات سے بچائی ہوئی رقم فلاحی اداروں کو دیتے ہیں۔
وہ رمضان کے دوران روزے رکھ کر فلاحی تنظیم “گیو 30” یعنی Give 30 کیلئے چندہ اکٹھا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روزے کے دوران کھانے پینے سے بچائی ہوئی رقم غربا کیلئے راشن کا بندوبست کرنے والے فلاحی اداروں کو دیتے ہیں۔
مارک کا کہنا ہے کہ “روزہ رکھ کر میں محسوس کرتا ہوں کہ بھوک اور پیاس سے انسان کا کیا حال ہوتا ہے۔ مجھے تو روزہ رکھنے کے بعد کھانا پینا میسر ہوتا ہے مگربدقسمتی سے کینیڈاسمیت دنیا بھر میں بہت سارےافراد کو کھانا میسر نہیں ہے۔ بھوک انسانیت کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
ان بھوکےافراد کو سخت حالات کا سامنا ہے اور بغیر کھائے پیئے گزارہ کرنا پڑ رہا ہے۔میرا یہ قدم اور بھوک و افلاس کے متعلق اقدامات کرنے والے فلاحی اداروں کی کوشش بھوک اور غربت کا خاتمہ کرنے پر زور دیتے ہیں۔ اور ماہ رمضان کی برکت سے دوسروں کی مدد کی جاسکتی ہے۔
مارک ہالینڈ کے حلقے میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے۔ انہوں نے اپنے اس پیغام کو کینیڈین پارلیمنٹ میں بھی سنایا ہے تاکہ دنیا بھر میں بھوک و افلاس پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا سکیں۔
ان کے اس قدم کو اسلامی دنیا میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے اور کینیڈا جیسے پرامن ملک کی اس مثال کو قابل تقلید قرار دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز کینیڈا کی تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ ہاوس میں افطاری کی تقریب منعقد ہوئی۔