یو۔کے نیوز

پاکستان اور بھا رت مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کو فیصلے کا حق دیں ، برٹش کشمیر فا ئو نڈیشن

برمنگھم(ایس ایم عرفان طا ہر سے )۵ فروری یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے ایک اہم تقریب مقامی کمیونٹی سنٹر میں انعقا د پذیر ہوئی ۔ جس کی میزبانی کے فرائض چیئرمین برٹش کشمیر فا ئو نڈیشن نائب حسین مغل اور صدر شہزاد اقبال نے سرانجام دیے ۔ جبکہ اس موقع پر سابق ممبر یو رپین پا رلیمینٹ فل بینین اور لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی کے برمنگھم سٹی کونسل میں لیڈر کونسلر جون ہنٹ کے علا وہ مختلف پاکستانی و کشمیری سیاسی جما عتو ں کے عمائدین نے بھرپور شرکت کرتے ہو ئے مظلوم کشمیریوں پر ڈھا ئے جا نے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیو ں کی پرزور مذمت کی ۔ اس موقع پر سنیئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی محمد ایوب سرکھوی ، صدر پاک سرزمین پارٹی مرزا فیصل محمود، پر وفیسر محمود رضا،پاکستانی مسیحی برادری کے نمائندہ پاسٹر اجمل چغتائی ، سابق کونسلر شوکت علی ، سنیئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی محمد شریف مغل، چو ہدری محمد امین، غضنفر محمود، پرویز رٹوی، مرکزی رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر چو ہدری محمد شکیل، محمد خالد اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تحریک آزادی کشمیر کے نام پر یورپ اور برطانیہ میں زیادہ تر دوکانداریاں چلائی جا رہی ہیں۔ مظلوم کشمیری جو مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں ان کے ساتھ کوئی بھی مخلص نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ مقامی کونسلر ز اور سیاستدان بڑی بڑی دعوتوں اور پروگرامات میں جانا تو پسند کرتے ہیں لیکن کشمیر کا ز کے لیے کسی کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیریوں کے آپسی اتحاد کی عدم موجودگی کی وجہ سے یہ مسئلہ 70 سال کے بعدتقریبا ۱ لاکھ لوگو ں کے جان و مال اور آبرو کی قربانیاں دینے کے باوجود بھی سرد خانے میں پڑا ہو ا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ہر شخص کشمیر پر اپنے مفادات اٹھا رہا ہے بڑے بڑے رہنما وزراء اور دیگر شخصیات کشمیر کاز کے لیے نہیں بلکہ اپنے مفادات کے لیے برطانیہ اور یورپ آتے ہیں ۔ اسی لیے طویل مدت اور جدو جہد آزادی کے باوجود ہمیں نتا ئج حاصل نہیں ہو سکے ہیں ۔ ایک ملین سے زیادہ برطانیہ میں بسنے والے کشمیریو ں کو اپنا احتساب کرنا ہو گا ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور بھا رت کو چاہیے کے اپنے ذاتی اختلافات اور رنجشیں پس پشت ڈال کر مسئلہ کشمیر پر صرف کشمیری قوم کو فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کریں کہ وہ اپنا مستقبل کہا ں دیکھنا چاہتے ہیں ۔ انہو ں نے پانچ نکاتی قراداد بھی پیش کی جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ برطانیہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے پاکستان اور بھا رت کو مزاکرات کے پلیٹ فارم پر لا تے ہو ئے خود ثالثی کا کردار ادا کرے۔ کشمیر کے نام پر چندہ اکھٹا کرنے والی جماعتوں کا احتساب کیا جا ئے ۔ برطانیہ اور یورپ بھا رت کے ساتھ ٹریڈ کرتے ہو ئے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پر سمجھوتہ نہ کرے ۔ اقوام متحدہ اور دوسرے انسانی حقوق کے ادارے مقبوضہ کشمیر میں بے گنا ہ کشمیریو ں کا قتل عام فوری رکوائیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں گمنا م قبروں اور خواتین کی بے حرمتی کے حوالہ سے آزادانہ عدالتی تحقیقات کمیشن قائم کیا جا ئے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker