ورلڈ نیوز
عاشق صادق علامہ خادم حسین رضوی کی نما ز جنازہ میں لاکھوں کی شرکت
لاہور(ورلڈنیوز) تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ مینار پاکستان ادا کی گی تحریک لبیک پاکستان پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات ونشریات مولانا محمد عبداللطیف قادری نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ مینار پاکستان میں ادا کی گئی نماز جنازہ کی امامت انکے بیٹے مولانا صاحبزادہ حافظ محمد سعد حسین رضوی نے کروائی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ہمارے قائد دنیا فانی سے رحلت فرماگئے لیکن انکا مشین ہرصورت جاری رہے گا انہوں نے کارکنان سے حلف لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے قائد سے عہد وفاکرتے ہوئے اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ حرمت ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور پاکستان کی تعمیرو ترقی اور نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے ہمیشہ جہدوجہد جاری رکھیں گے اسلام کیخلاف طاغوتی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ہمیشہ اپنا کردار ادا کر تے رہیں گے اس موقع پر تحریک لبیک پاکستان پنجاب کے امیر علامہ پیر سید عنایت الحق شاہ سلطانپوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ خادم حسین رضوی فرمایا کر تے تھے کہ ہم جن کہ کام کرتے ہیں وہ ہمیں تنہا نہیں چھوڑتے قوم نے یہ منظر لیاقت باغ تافیض آباد بھی دیکھا اور آج نماز جنازہ میں ڈیڑھ کروڑ مسلمانوں نے شرکت کرکے ثابت کردیا کہ جو ناموس رسالت کیلئے کام کرے اللہ تعالی اسے دنیا اور آخرت میں سرخرو فرماتاہے تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر علامہ پیر سید ظہیر الحسن شاہ نے اعلان کیا کہ مرکزی مجلس شوری کے فیصلے کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی کے بیٹے مولانا صاحبزادہ حافظ محمد سعد حسین رضوی کو تحریک لبیک پاکستان کا مرکزی امیر مقرر کیا گیا ہے اور انہوں نےکہا کہ ہم خون کے آخری قطرہ تک عزت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تحفظ اسلام کی بالادستی کیلئے مولانا صاحبزادہ حافظ محمد سعد حسین رضوی کے ساتھ ہیں اس موقع پر سربراہ تحریک لبیک یا رسول اللہ کنز العلماء ڈاکٹر مفتی محمد اشرف آصف جلالی،میاں محمد صغیر احمد نقشبندی کوٹلوی، تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ پیر قاضی محمود احمد قادری اعوانی، شیخ الحدیث علامہ پیر سید ضیاء الحق شاہ سلطان پوری، ڈاکٹر محمد شفیق آمینی ،غلام غوث بغدادی، علامہ مفتی غلام عباس فیضی ایم پی اے، مولانا مفتی محمد قاسم فخری ممتاز حسین قادری کے والد گرامی ملک محمد بشیر اعوان، مفتی اعظم پاکستان و سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن ،مولانا محمد عبدالستارسعیدی، تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا صاحبزادہ عبدالمصطفی ہزاروی، پیر محمد افضل قادری ،سربراہ سنی تحریک ثروت اعجاز قادری ،علامہ ثاقب رضا مصطفائی، پیراجمل رضا، علامہ صاحبزادہ سید حبیب الحق شاہ سلطان پوری ،علامہ سید عرفان شاہ مشہدی ،مولانا ڈکٹر راغب حسین نعیمی، پیر میاں محمد حنفی سیفی، دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری کے بیٹے مولانا صاحبزادہ بلال قادری، مولانا صاحبزادہ احسان الحق شاہ سلطان پوری، جماعت اہلسنت کےپیرعبدالخالق ،سنی تحریک کے مولانا صاحبزادہ بلال سلیم قادری ،جماعت اسلامی کےلیاقت بلوچ ،مفتی قاضی محمد سعید الرحمن قادری، مولانا حنیف قریشی، مولانا غفران محمود سیالوی، صاحبزادہ خالد محمود ضیاء، پیرمحمد قاسم سیفی ملک بھر سے ہزاروں علماء ومشائخ وکلاء ڈاکٹرز تاجر برادری صحافی برادری اور تمام مذہبی وسیاسی جماعتوں کے آراکین نے بھرپورشرکت کی۔ اہل محبت مینار پاکستان میں رات گئے سے نماز جنازہ کیلئے آنا شروع ہوگے صبح 7بجے ہی مینار پاکستان پنڈال بھر چکا تھا جگہ کم پڑنے پر لاہور بھر کے گلی کوچے بھر چکے تھے لاکھوں لوگوں کی شرکت اور جہاں جہاں جگہ ملی وہیں پر لوگوں نے جنازہ ادا کیا ایک اندازے کے مطابق لاکھوں مسلمانوں نے اس تاریخ ساز نماز جنازہ میں شرکت کی قائد تحریک امام تدبر و سیاست شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی کی اچانک رحلت پر کارکنان دھاڑیں مارمار کرروتے رہے لبیک یارسول اللہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ قانون ریاست کیا ہوگا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قائد تیرا نیک مشن جاری رہے گا کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے جنازہ کاوقت صبح 10 بجے کا دیاگیا تھا لیکن لوگوں کی لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی وجہ سے جسدخاکی کولانے میں تاخیر کے سبب نماز جنازہ 2بجے ادا کیا گیا اور انکی مسجد رحمتہ العلمین لاہور ملتان روڈ جہاں حضرت امیر المجاہدین امام خطیب تھے سے متصل حجرہ میں تدفین کی گئی اور آخر میں شیخ الحدیث علامہ پیر سید ضیاء الحق شاہ سلطانپوری نے خصوصی دعا کروائی۔ دریں اثناء جماعت اہل سنت برطانیہ کے علماء و مشائخ نے گہرے رنج و غم کا اظہا ر کرتے ہو ئے علامہ خادم حسین رضوی کی اچانک موت کوباالعموم اہل اسلام اور با الخصوص سنی مسلک کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور بلندی درجات کے لیے خصوصی دعائیں بھی کیں ۔