یو۔کے نیوز
جمو ں و کشمیر پر قبائلی حملہ کے خلا ف پاکستان ہائی کمیشن لندن کے با ہر احتجاجی مظاہرہ
لندن ( ایس ایم عرفان طا ہر سے )کشمیر میں خون ریزی اور قتل و غارت گری کا ذمہ دار پاکستان ہے، 22 اکتوبر کو اگر پاکستان قبائلی نام نہاد جہادیو ںکو کشمیر پر حملہ کرنے کے لیے نہ بھیجتا تو آج 27 اکتوبر کا واقعہ رونما ہی نہ ہو تا ، پاکستان اور بھا رت مسئلہ کشمیر میں اپنی مداخلت روکتے ہو ئے کشمیریوں کو انکے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کریں ۔ پاکستانی اور بھا رتی مسلح افواج کا کشمیری خطے سے انخلا ء ہی پر امن اور خو شگوار ماحول کی بنیادی ضمانت ہے ، 70 فیصد سے زائد کشمیری ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے خواہا ں ہیں بھا رت یا پاکستان کے ساتھ الحاق ہر گز قابل قبول نہیں ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہا ر احتجاجی مظاہرین نے یہا ں پاکستان ہا ئی کمیشن لندن کے با ہر 22 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہو ئے بھرپور احتجاج کے دوران کیا ۔ مظاہرین نے پاکستان اور بھا رت کے خلا ف بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے اور کشمیر سے پاکستانی و بھا رتی مسلح افواج کے انخلا ء کے حق میں نعرے با زی بھی کی جا رہی تھی ۔ اس موقع پر کشمیری رہنما ڈاکٹر شبیر چو ہدری ، عبا س بٹ ، طا ہر بوستان، ذوالفقا ر خان، اعجا ز پراچہ ، زبیر انصاری، ناظم بھٹی، وسیم انصاری، وحید کا شر، ظہو ر اقبال ،یو گیش شرما، ایم شعیب ، فیصل بٹ ،صابر حسین، خاور سردار اور دیگر نے میڈیا نمائندگا ن سے با ت چیت کرتے ہو ئے کہا کہ ریاست جمو ں و کشمیر میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی المناک شہا دتو ں کا ذمہ دار پاکستان ہے اگر یہ کشمیری قوم کی مدد کے لیے قبائلی حملہ آوروں کو نہ بھیجتا تو آج 27 اکتوبر والا واقعہ پیش ہی نہ آتا اور نہ ہی بھا رتی افواج ریاست جمو ں و کشمیر میں داخل ہوتیں ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی سفارتی یا معاشی مدد کرنا چھوڑ دے بلکہ کشمیری قوم کو انکے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع فراہم کیا جا ئے تو یہ تمام مسائل با آسانی حل ہو سکتے ہیں کیونکہ ماضی اس بات کی دلیل دیتا ہے کہ پاکستان نے جب بھی کشمیریوں کی مدد کی ہے تو اسکا خمیا زہ ہمیشہ منفی صورت میں کشمیری قوم کو ہی بھگتنا پڑا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ آج بھی نام نہا د مسلح جہا دی پاکستان کی طرف سے کشمیر میں داخل ہو کر نہتے کشمیریوں پر بھا رتی افواج کے ظلم و جبر اور شہادتو ں میں اضا فے کا باعث بن رہے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور بھا رت کشمیریوں کا ہمدرد نہ بنے بلکہ اپنی عوام کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہو ئے انکی غربت افلاس بدحالی بے روز گا ری اور دیگر مسائل کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کریں ۔ تحریک آزادی کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان پاکستان اور بھا رت کی مداخلت سے پہنچ رہا ہے ۔ اگر آج یہ دونو ں ممالک کشمیریوں کو انکا فطری حق دیتے ہو ئے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر مداخلت بند کردیں تو خطے میں امن آسکتا ہے اور بین الاقوامی برادری بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا موئثر کردار اسی وقت ادا کرسکتی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیری قوم کو پاکستان اور بھا رت کی وکالت ہر گز گوارا نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اس مسئلہ کی سنگینی ہمیشہ دونو ں ممالک کی گرما گرمی اور مخالفت کے باعث بڑھتی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان اور بھا رت مسئلہ کشمیر میں مداخلت چھوڑ کر کشمیری قوم کو اپنے حقوق کی جنگ لڑنے دیں تو تمام مسائل با آسانی حل ہو سکتے ہیں ۔ احتجاجی مظاہرے کے بعد پاکستانی ہا ئی کمیشن لندن کے زریعہ سے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میا ں محمد نواز شریف کو یوم سیاہ کے حوالہ سے ایک اہم یا داشت بھی بھیجی گئی جس میں کشمیریوں کی خواہشات سے آگاہ کرتے ہو ئے مسئلہ کشمیر میں مزید مداخلت سے روکنے کے لیے مطالبات پیش کیے گئے