آرٹیکل

ڈٹے رہوعمران خان تحریر:امتیازعلی شاکر

(اے محبوب)تم نے دیکھا نہیں کہ تمہارے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا ،کیا ان کے مکر کو بیکار نہیں کردیا ،اور ان پر پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ بھیج دئیے ، جو انہیں مٹی اور پتھر کی کنکریاں مار رہے تھے ، پھر ان کا یہ حال کر دیا جیسے جانوروں کا کھایا ہوا بھوسا(سورۃ الفیل)بے شک اللہ رب العزت ہرچیزپرقادرہے،ہم کیاکررہے ہیں، کیاکرناچاہتے ہیں اورکیاکرسکتے ہیں اللہ تعالیٰ ہربات سے باخبرہے،ہوگاوہی جو اللہ تعالیٰ کو منظورہوگا،حق اورسچ پر چلنے والوں کو رب رحمٰن کی مدد حاصل ہوتی اس بات کے ثبوت ہمیں اللہ تعالیٰ کے احکامات سے ملتے ہیں،ایک بات بالکل کھلی اورصاف ہے کہ سودخور،سود لینے والا،معاملہ تحریر کرنے والااورگواہی دینے والے اللہ ،رسول اللہ ﷺ کی سخت نافرمانی کرتے ہیں اور ایسے نافرمانوں کواللہ تعالیٰ کی مدد آنامشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ،ہم ظاہری حقائق کی روشنی میں اپنی رائے کااظہارکرسکتے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ کچھ بھی کرنے پرقادر ہے،اس لئے ہماری رائے انتہائی ناقص ہے،کون حق پرہے اورکون کرپشن کابے تاج بادشاہ ؟اس سوال کا درست جواب تب ملے کاجب اللہ تعالیٰ کی عدالت سجے گی اورسب کے ساتھ انصاف کردیاجائے گا،تب معلوم ہوگاکہ دوسروں پرالزامات لگانے سے اپناگریبان صاف نہیں ہوتابلکہ مزید گندہ ہوجاتاہے،مرشد سرکار ’سید عرفان احمد المعروف نانگامست بابامعراج دین ‘صاحب کافرمان ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنااورپھراُس پرڈٹ جاناشیطانی عمل ہے جبکہ غلطی پرشرمندہ ہوکرتوبہ کرنا،اللہ تعالیٰ سے معافی طلب کرناانسان ہونے کاثبوت ہے،سود ی نظام کی انتظامیہ کااپنے عمل پرڈٹے رہنایہ ثابت کرتاہے کہ وہ شیطان کے پیروکارہیں۔موجودہ حالات کوہی دیکھ لیںمخلوق کرپشن کاحساب مانگ رہی ہے جبکہ حکمران ترقی کے گیت سنارہے ہیں ،ملک میں پیرزگاری بڑھ رہی اورحکمرانوں کے گھروں میں ترقی جاری ہے،نجانے کیاکرناچاہتے ہیں سیاست دان؟ عمران خان کہتے ہیں کہ جب تک زندہہ رہوں گامیاں صاحب کی کرپشن کا پیچھا کرتا رہوں ،گزشتہ روزبنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود بنی گالہ بند کیا، آج اسکول اور میٹرو بھی بند کروائے گئے حالانکہ ہم نے تو کچھ نہیں کیا ، مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا ، بتایا جائے میں نے کون سا قانون توڑا؟ جب کہ پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کو بھی بنی گالہ میں آنے نہیں دیا گیا، یہ کون سی جمہوریت ہے؟‘‘ پانامہ لیکس کے بعد آج تک اپوزیشن احتساب کامطالبہ کررہی ہے تودوسری جانب آئی ایم ایف سربراہ کوبھی پاکستان میں شدید کرپشن نظرآتی ہے اورپاکستانی معیشت کوبھی خطرے سے باہربیان کیاجارہاہے،ایک خبر کے مطابق آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لوگارڈ نے کہاہے کرپشن کے باعث سرمایہ کار پاکستان نہیں آتے،پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنایا جائے ، ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے عالمی انڈیکس میں پہلے نمبروں پر آنے والے ممالک سے عالمی سرمایہ کار دور رہتے ہیں، لہذا پاکستان کو کرپشن پر قابو پاکر سرمایہ کاری کیلئے ماحول کو بہتر بنانا چاہئے، ملک پر قرضوں کا بوجھ19ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے اور اس پر سود کی ادائیگی پر خرچ ہونے والی رقم ملک کے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے بھی بڑھ گئی ، پاکستان کو قرض کے بوجھ میں کمی لانے پر توجہ دینا ہوگی ،امراکو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا ،انہوں نے کہا پاکستان میں سالانہ 20لاکھ نوجوان ملازمتیں تلاش کرنے کیلئے ملکی معاشی مراکز کا رخ کر رہے ہیں تاہم ملکی معیشت انہیں روزگار فراہم کرنے سے قاصر ہے ،پاکستان کو اپنی پالیسیوں پر ایسی نظرثانی کرنا ہوگی کہ اس میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکیں۔کرپشن پر قابو پانا ہوگا ،معاشی ترقی کے فوائد غریب ترین آبادی تک پہنچانے کیلئے معاشی پالیسی پرنظرثانی کرناہوگی۔حکومتی ارکین کے جانب سے ہروقت دعوے کیے جاتے ہیں کہ شفاف پالیسوں پرعمل درآمد کی بدولت سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہواہے اوراب پاکستان میں بہت سرمایہ کاری ہورہی ،سوال یہ پیداہوتاہے کہ کرپشن اپنی جگہ موجودہے،بیروزگاری میں انتہاء درجہ اضافہ ہوتاجارہاہے توپھر ملک میں آنی والی سرمایہ کاری یاسرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہونے سے فائدہ کس کوپہنچ رہاہے؟عوام کی حالت بدسے بدترہوتی چلی جارہی ہے،بیروزگاری کاجن نئی نسل کوکچاچبارہاہے،پوری دنیاملک میں پھیلی کرپشن پرسوالات اُٹھارہی ہے جبکہ حکمران تمام تر توجہ عمران خان پرلگائے ہوئے ہیں،حقائق دیکھیں توصاف پتاچلتاہے کہ عمران خان احتجاج بند کردیں تب بھی کرپشن اپنی جگہ موجود رہے گی ،یعنی حکمران کرپشن نہیں کرپشن کیخلاف ہونے والااحتجاج ختم کرناچاہتے ہیں،ایسے حالات میں کرپشن کے خاتمے اوراحتجاج کے مطالبے ڈٹ جانے والے عمران خان کے ساتھ بہت سارے اختلافات رکھنے کے باجود کہناپڑتاہے کہ ڈٹے رہوعمران ڈٹ رہو،کوئی ساتھ دے نہ دے تم حق پرہو،سچ پرہوتو اللہ ،رسول اللہ ﷺ تمہاراساتھ دیں گے،جب اللہ ،رسول اللہ ﷺ ہوں توپھر ننھے پرندے ہاتھیوں کوماربھگاتے ہیں۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker