یو۔کے نیوز

جمو ں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کا انقلابی اقدام برطانوی دارلعوام میں مسئلہ کشمیر پر چوتھی بحث

بریڈ فورڈ(خصوصی رپورٹ) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداران اور ہمدردوں نے 25 سے زائد برطانوی اور یورپی ممبران پارلیمنٹ سے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر چوتھی بحث کے لئے حمایت حاصل کر لی ہے۔ 05 فروری 2018 کو برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کی طرف سے قرارداد پیش کی جائے گی اور بحث کی تاریخ ملنے تک برطانیہ بھر میں دستخطی مہم جاری رہے گی تا کہ کم از کم 100  ارکان کو ہمنوا بنا کر برطانوی حکومت ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ تک برٹش کشمیریوں کے زریعے کشمیری قوم پر ہونے والے مظالم ، برصغیر میں ممکنہ ایٹمی تصاد م اور خطے میں پائیدار امن کے لئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے راہ ہموار کی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے پاکستانی سینیٹروں ، سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان، سینیٹرباز محمد خان اور سینیٹر دائود خان اچکزئی کے دورہ اختتام اور بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیری عوام کی طرف سے یوم سیاہ منانے کے موقع پر صحافیوں اور کشمیری راہنمائوں کو تحریک کے مستقبل کے پروگراموں سے آگاہ کرتے ہوئے کیا۔ راجہ نجابت حسین نے کہاکہ 19جنوری 2017 کے تاریخی دن کے موقع پر برٹش کشمیریوں نے جو سفارتی کامیابی حاصل کی تھی اُسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے 19جنوری 2018 کو ایک بار پھر سفارتی مہم کو تیز کر دیا ہے جس کے لئے لیڈز کے کونسلر محمد رفیق نے ابتدا کی اور برطانوی پارلیمنٹ میں چوتھی بحث کے لئے لیڈز ویسٹ سے ممبر پارلیمنٹ ایلیکس سوبل سے تحریک کی کشمیر پیٹیشن پر پاکستانی سینیٹروں ، تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ، پروفیسر رزاق راج اور کونسلر اصغر خان کے علاوہ اختو جان اور محمد سلیمان کو موجودگی میں اُن سے دستخط کروا کر اس مہم کا آغاز سِوک ہال لیڈز سے کیا جب کہ اس موقع پر کونسلر اصغر خان قریشی کی خصوصی درخواست پر لیڈز سنٹرل کے ممبر پارلیمنٹ ہلری بین نیجہاں ممبران پارلیمنٹ اور دیگر راہنمائوں سے ملاقات کی وہیں چوتھی بحث کے لئے پیٹیشن پر دستخط کر دئیے اسی سلسلے میں نوٹنگھم میں مُسلم ہینڈز کے کانفرس ہال میں دوسری تقریب چیئرمین صاحبزادہ لخت حسنین نے منعقد کی اور تمام مہمانوں کو خو ش آمدید کہتے ہوئے کہا انہوں نے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی ٹیم اور بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین کی مخلصانہ کاوشوں کی وجہ سے آج اس خصوصی محفل کے لئے معاونت کی ہے مگر آرگنائزر تحریکی عہدیداران اور معاونین ہیں۔

اس موقع پر مہمان پاکستانی سینیٹروں ، سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان، سینیٹرباز محمد خان اور سینیٹر دائود خان اچکزئی کے علاوہ برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر گروپ کے چیئرمین اور مقامی ممبر پارلیمنٹ کرس لیزلے (ایم پی) اور سابق برطانوی وزیر ورنن کوکر (ایم پی) ، تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ، سیکرٹری جنرل محمد اعظم ، بنات المسلمین گلوبل کی چیئرپرسن سمیرا فرخ ، اوورسیز پاکستان سالیڈیرٹی کے چیئرمین جاوید احمد ملک، صدر سابق کونسلر نجمہ حفیظ برمنگھم، OPS کی چیف ایگزیکٹو پامیلااشرف ، سام سلیم ، سابق لارڈ میئر کونسلر محمد منیر، الطاف عباسی ، ساجد محمد، جاوید عباسی ، چوہدری محمد یونس ، راجہ مصدق خان، محمد جمیل کے علاوہ ایسٹ مڈ لینڈ سے چالیس سے زائد مندوبین نے شرکت کر کے جہاں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی کشمیر پیٹیشن پر دستخط کئے وہیں مستقبل کی سرگرمیوں میں معاونت کی بھی بھرپور انداز میں یقین دھانی کروائی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان نے اپنے دورہ فرانس اور پھر برطانیہ میں آمد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اکہ وہ سرکاری طور پر فرانس حکومت کی دعوت پر آئے ہوئے تھے مگر وہاں سے راجہ نجابت حسین نے ہمیں تحریک کی اس نئی مہم میں شامل ہونے کی دعوت دی جسے قبول کرتے ہوئے ہم جہاں برٹش کشمیریوں اور پاکستانیوں کے مشکور ہیں وہیں اُن کے ہمدرد ممبران پارلیمنٹ کے بھی مشکور ہیں جو کشمیری عوام کی آواز بن کر برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ میں آواز بلند کرتے ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے قتل عام، پیلٹ گنز سے کشمیری نوجوانوں اور بچیوں کو اندھا کرنے کے علاوہ کنٹرول لائن پر مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا اور عالمی برادری کے دوہرے معیار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہر سطح پر عالمی برادری کا ساتھ دیا مگر بھارت کے خلاف خاموشی سے کشمیریوں پر مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں اور کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ تحریکی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیوں کہ آپ لوگ پاکستان اور کشمیر کے بلا تنخواہ سفیر ہیں۔ اس موقع پر کشمیر گروپ کے چیئرمین کرس لیزلے (ایم پی ) نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہوںنے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے ایک خصوصی سیمینار میں وعدہ کیا تھا کہ گزشتہ دو سال سے کشمیر گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر انکوائری اس سال کے اختتام سے قبل شروع کریں گے جو ہم نے 14 دسمبر کو شروع کر کے کشمیری تنظیموں ، انسانی حقوق کے نمائندوں اور پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شوائد اکٹھے کئے جب کہ بھارتی ہائی کمشنر نے کوئی جواب نہیں دیا اور اس انکوائری کے اگلے سیشن کے لئے شواہد خصوصی طور پر دونوں اطراف کا دورہ کر کے اکٹھے کئے جائیں گے ۔

اس موقع پر ورنن کوکر (ایم پی) نے کہا کہ وہ تحریکی عہدیداروں کے ہمراہ چوتھی بحث میں ہر سطح پر معاونت کریں گے۔ تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے حاضرین کو تحریکی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور جہاں پاکستان اور برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا وہاں برٹش کشمیریوں کی کاوشوں اور معاونت کی بھی تعریف کی اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلایا کہ تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر جاری رکھنے کے لئے ہم ہر دروازہ کھٹکھٹائیںگے اور اپنے وطن کی آزادی تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔ 20 جنوری 2018 کو بریڈ فورڈ کے دونون ممبران پارلیمنٹ شیڈو جسٹس منسٹر بیرسٹر عمران حسین (ایم پی ) اور ناز شاہ (ایم پی) نے بھی ممتاز مسلم لیگی راہنما چوہدری جاوید قادر کی طرف سے دیئے گئے ظہرانے میں جہاں پاکستانی سینیٹروں ، تحریکی عہدیداروں اور مسلم کانفرنس برطانیہ کے راہنمائوں محمد اسلم چوہدری، حاجی محمد نجیب، راجہ اشتیاق احمد، محمد سلیمان اور دیگر راہنمائوں کی موجودگی میں کشمیر پیٹیشن پر دستخط کر کے مسئلہ کشمیر پر بحث کے علاوہ مختلف موقعو ں پر پارلیمنٹ اور وزیر اعظم برطانیہ کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے حالات پر سوالات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی اور کہا کہ چونکہ بریڈ فورڈ نہ صرف جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کا مرکز ہے بلکہ بیرون ملک چلنے والی سفارتی مہم میں بھی سر فہرست ہے اور ریاست جموں و کشمیر کے عوام کا کیس لڑنے کے لئے دونوں ارکان پارلیمنٹ نہ صرف کشمیر گروپ اور کشمیر دوست ارکان کے ساتھ مل کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے بلکہ لیبر پارٹی کی لیڈرشپ اور فارن آفیئرز ٹیم کو بھی وقتا فوقتا بریفنگ دیتے رہتے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر راجہ نجابت حسین اور اُن کی تیم کی سرگرمیوں میں معاونت اور مسلسل جدو جہد پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر پاکستانی سینیٹروں نے دونوں ممبران پارلیمنٹ کی کاوشوں کو سراہا۔ شام کو جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی طرف سے خصوصی کشمیر سیمینار مانچسٹر کے مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد ہوا جس کی صدارت تحریک کی برطانیہ میں چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار نے کی جب کہ نظامت ممتاز کشمیری خاتون راہنما ثمینہ خان نے کی اور اس موقع پر پاکستانی سینیٹروں ، سینیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم خان، سینیٹرباز محمد خان اور سینیٹر دائود خان اچکزئی ، افضل خان (ایم پی) ، واجد خان (ایم پی ) مانچسٹر میں پاکستانی ویلفئیر اتاشی فضہ نیازی ، تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ، سیکرٹری جنرل محمد اعظم ، اوورسیز فائونڈیشن کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ اور یورپ میں مسئلہ کشمیر کو جدید بنیادوں پر چلانے اور چوتھی بحث کے لئے دونوں ممبران پارلیمنٹ اور 70 سے زائد خواتین ، کونسلروں اور اور کاروباری شخصیات نے کشمیر پیٹیشن پر دستخط کر کے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

21 جنوری 2018 کو تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور جنرل (ر) عبدالقیوم خان نے محمد بوٹا ڈائریکٹر انتظامیہ تحریک حق خودارادیت کے ہمراہ ہالی فیکس میں کنزرویٹو پارٹی کے ظہرانے میں شریک ہو کر پڈسی کے ممبر پارلیمنٹ اور حال ہی میں برطانوی وزیر بننے والے کشمیر دوست سٹوورٹ اینڈریو (ایم پی) سے ملاقات کر کے جہاں انہیں مبارک باد دی وہاں جنرل (ر) عبدالقیوم خان نے حکومت پاکستان کا خصوصی پیغام پہنچایا جب کہ راجہ نجابت حسین نے اُن سے اپیل کی کہ وہ اب حکومتی وزراء کو کشمیریوں کی طرف سے لابی کریں۔ برطانوی وزیر برائے ویلز سٹوورٹ اینڈریو (ایم پی) نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ پہلے بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حمایتی تھے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مسئلہ حکومتی وزراء تک بھی پہنچائیں گے اور کشمیر دوست ارکان کنزرویٹو پارٹی کو بھی تحریک کی سرگرمیوں میں معاونت کے لئے آمادہ کروں گا۔

اس موقع پر وفد کے ارکان نے سابق پارلیمانی اُمیدوار کونسلر کرس پیئرسن اور مقامی عہدیداروںسے بھی ملاقات کی۔ شام کو پاکستانی وفد نے نارتھ ویسٹ کونسلرز کنونشن میں شریک ہو کر نو منتخب عہدیداروں کونسلر عاصم رشید اور اُن کے ساتھیوں کو مبارک باد پیش کی جب کہ بعد ازاں کونسلر عاصم رشید کی طر ف سے دیئے گئے عشائیے میں شرکت کی جس میں کمیونٹی راہنمائوں ، 40 سے زائد کونسلروں اور ممبران پارلیمنٹ فیصل رشید ، ٹونی لائیڈ(ایم پی ) ، واجد خان (ایم ای پی )، پاکستانی کونسلر جنرل مانچسٹر عامر آفتاب قریشی، پاکستان اوورسیز فائونڈیشن کے چیئرمین بیرسٹر امجد حسین ملک، تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین، مشتاق احمد لاشاری، تحریک کے سیکرٹری جنرل محمد اعظم ، برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار ، وائس چیئرمین امجد حسین مغل نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیر کے علاوہ برطانیہ میں بھارتی سازشوں کے حوالے سے بھی حاضرین نے اپنے خطابات میں ذکر کیا جب کہ کونسلروں اور ممبران پارلیمنٹ نے کشمیر پیٹیشن پر دستخط کر کے برطانیہ اور یورپ میں ہونے والی کشمیر پر تقریبات خصوصا مظاہروں اور سالیڈیریٹی کانفرنس میں شرکت کی بھی یقین دھانی کروائی۔ تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے ممبران پارلیمنٹ ، قونصلر جنرل اور تمام کونسلروں کا تحریک کی معاونت پر شکریہ ادا کیااور انہیں منظم تنظیم بنانے پر مبارک باد پیش کی جب کہ تحریک کی طرف سے دیگر علاقوں میں معاونت کی بھی یقین دھانی کروائی۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی دعوت پر آئے ہوئے تین پاکستانی سینیٹرز کے وفد نے 22 جنوری 2018 کو برمنگھم کا دورہ کیا جہاں قائد اعظم ٹرسٹ کے چیئرمین راجہ محمد اشتیاق کی رہائش گاہ پر مقامی کاروباری حضرات اور میڈیا کے نمائندگان سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ راجہ نجابت حسین اور ان کی تنظیم کی کشمیر مہم میں معاونت کے لئے برطانیہ کا دورہ کر رہے ہیں اور پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے ہر مکتبہ فکر کو دعوت دیتے ہیں کہ اُن کی معاونت کریں کیوں کہ ابھی تک ہم نے جہاں جہاں ممبران پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کی ہیں وہاں تحریکی سرگرمیوں پر ہر ممبر پارلیمنٹ نے کھلے دل سے معاونت کی یقین دھانی کرائی ہے۔

اس موقع پر راجہ محمد اشتیاق نے اپنی اور اپنی تنظیم کی طرف سے راجہ نجابت حسین اور ان کے ساتھیوں کی کاوشوں پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جس انداز میں یہ لوگ ممبران پارلیمنٹ کو اپنا ہمنوا بنا کر تحریکی کام کر رہے ہیں اس سے مسئلہ کشمیر کی جدو جہد اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔ بعد ازاں تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور تینوں سینیٹرز نے برطانیہ میں قائم کل جماعتی رابطہ کمیٹی کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کشمیر کانفرنس میں شریک ہو کر جہاں جنرل (ر) عبدالقیوم خان انے اپنے دورہ کے اغراض و مقاصد اور تحریک کے راہنمائوں کے کام کی تعریف کی وہاں تمام تنظیموں کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اپنے مظلوم کشمیریوں کا کیس عالمی سطح پر لڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر حافظ محمد رفیق چشتی  اور راجہ امجد خان سیکرٹری جنرل رابطہ کمیٹی نے بھی خطاب کیا جب کہ راجہ نجابت حسین نے اپنے خطاب میں سفارتی محاذ پر خصوصا کشمیری و پاکستانی کمیونٹی میں مسئلہ کشمیر پر متحرک کردار ادا کرنے والی تنظیم کل جماعتی رابطہ کمیٹی کے بارے میں پاکستانی وفد کو بریف کیا۔ تمام کشمیری تنظیموں کے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں ممبران پارلیمنٹ سے تحریک کی کشمیر پیٹیشن پر دستخطی مہم میں معاونت کریں۔ کانفرنش میں 150 سے زائد مندوبین نے ملک بھر سے شرکت کر کے نریندر مودی کے دورہ برطانیہ کے خلاف بھرپور مہم چلانے کا اعلان کیا جب کہ لنڈن میں ہونے والے مظاہروں اور ملک بھر میں مشترکہ مقاصد کے لئے کشمیر پر چلائی جانے والی ہر مہم کی بھرپور معاونت کرنے کا بھی عزم کیا گیا۔ اس موقع پر 5 فروری 2018 کو برطانیہ کے ہر شہر میں تقریبات منعقد کر نے کے علاوہ برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کے بارے میں بھی حاضرین کو آگاہ کیا گیا۔ 23

جنوری 2018 کو برطانوی پارلیمنٹ میں جہاں پاکستان پارلیمینٹری گروپ کے چیئرمین رحمان چشتی (ایم پی ) نے ایک خصوصی اجلاس منعقد کروایا وہیں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے لئے پاکستانی سینیٹر ز کے لئے شیڈو جسٹس منسٹر بیرسٹر عمران حسین قریشی (ایم پی) نے بھی اپنی میٹنگ تبدیل کر کے اُ سے پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس کی موجودگی میں ایک ہی جگہ پر منعقد کر دیا۔  جس میں دونوں میزبانوں کے علاوہ ممبران پارلیمنٹ لارڈ قربان حسین، لارڈ بھاٹید، بیرونس زاہدہ منظور، لارڈ اولٹن، شیڈو منسٹر بیرسٹر عمران حسین، شیڈو منسٹر جم میکمان (ایم پی )، فیصل رشید (ایم پی )، جوکی کو پر (ایم پی )، کیلون ہوپکنز(ایم پی )، محمد یاسین (ایم پی )، شیڈو منسٹر افضل خان (ایم پی )، ناز شاہ (ایم پی) کے علاوہ سینیٹر باز محمد خان، سینیٹر دائود خان اچکزئی، تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین ، وائس چیئرمین برطانیہ امجد حسین مغل ، محمد سلیمان، اختو جان اور پاکستان سے آئی ہوئی ممبر قومی اسمبلی مائزہ حمید نے شرکت کر کے جہاں پاکستانی ہائی کمشنر کی بریفنگ لی وہیں تحریک کی کشمیر پیٹیشن پر دستخط کر کے ممبران پارلیمنٹ نے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر برطانوی پارلیمنٹ مین اٹھانے کا اعلان کیا۔ ہائی کمشنر نے پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں اور حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی کے علاوہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات پر بریفنگ دی۔ تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے تمام حاضر ممبران پارلیمنٹ اور دیگر کشمیر دوست ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس اور ان کے عملے کے تعاون پر کشمیری عوام کی طرف سے خصوصی شکریہ ادا کیا۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں اور معاونین نے برطانیہ کے مختلف ممبران پارلیمنٹ کو کشمیر پیٹیشن اور چوتھی بحث کے لئے بھی آمادہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں تحریکی راہنما دیگر شہروں میں تقریبات منعقد کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker