یو۔کے نیوز
رسول اللہ کا طریق اپنا نے سے عالمی امن کا قیام ممکن ہے ،پروفیسر سید محمد علی رضا بخاری
برمنگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) رسول اللہ کا طریق اپنا نے سے عالمی امن کا قیام ممکن ہے ، دہشتگردی انتہا پسندی بد امنی تصادم لا قا نونیت اور نفرت کے خاتمہ کے لیے صوفیا ء کی تعلیما ت عام کرنا ہو نگی ، اقوام متحدہ اور دیگر مغربی ادارے تو ہین رسالت ، انبیاء ؑ کی ناموس پر پہرے داری اور تمام مقدسات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کریں ، مسلمان انتہا پسند اور دہشتگرد نہیں ہوسکتا اور کوئی بھی دہشتگرد و انتہا پسند مسلمان نہیں ہو سکتا ہے اسلام پو ری اقوام عالم کے لیے سلامتی کا درس دیتا ہے ، دہشتگردی وانتہا پسندی کو ہمیں محض تحریر و تقریر سے ہی نہیں بلکہ عملی طور پر خاتمہ کے لیے یو رپ اور برطانیہ کا ساتھ دینا ہو گا ۔ان خیالا ت کا اظہا ر عظیم روحانی خانقاہ آستانہ عالیہ بساہا ں شریف کے زیب سجا دہ نشین،ممبر آزادکشمیر اسمبلی علماء و مشائخ و عالمی مبلغ اسلام پروفیسر سید محمد علی رضا بخاری السیفی نے یہا ں بین الاقوامی صوفی امن کا نفرنس سے مرکزی خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پرخلیفہ آفتاب سرمد، صاحبزادہ پیر سلطان فیا ض الحسن قا دری سروری زیب سجا دہ نشین حضرت سلطان با ہو ؒ ،محمد فیصل دین سیفی، خلیفہ محمد اکبر بھٹی سیفی، محمد قصر دین سیفی، محمد حینف سیفی، ملک محمد تصور، ایم ایل اے راجہ جا وید اقبال ، علامہ قاری ساجد حسین چشتی، علامہ محمد نیا ز احمد صدیقی، علامہ محمد فاروق چشتی، علامہ محمد ضیاء لاسلام ہزاروی، علامہ مفتی فضل احمد قا دری، سید محمد سیما ب حیدر شاہ، صوفی محمد قمر الزمان، قا ری محمد تنویر اقبال قادری، راجہ محمد اشتیا ق، چو ہدری محمد عارف، ملک فتح خان، حافظ محمد قاسم صدیق چشتی، محمد ذوالفقا ر علی ، الوجدانی گروپ ، الفطرہ گروپ اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ پروفیسر سید محمد علی رضا بخاری السیفی کا کہنا تھا کہ اولیاء اور صوفیا ء کی حقیقی تعلیما ت کو جاننے والا انسان کبھی بھی دوسروں کے لیے خطرے اور تکلیف کا با عث نہیں بن سکتا ہے ۔ اپنے ظا ہر و باطن کو صوفیاء اور اولیاء اللہ کے فیض سے منور کرنے کے لیے ایسی روحانی و مذہبی مجا لس نشستو ں اور محافل کی اشد ضرورت ہے ۔ ظاہر و باطن کی یکسوئی اور پاکیزگی کے لیے تصوف ہی بہترین راستہ ہے ۔ تصوف احساسات و خیالات یا محض جذبات کا نہیں بلکہ یہ تو کیفیت اور عمل کا نام ہے ۔ انہو ںنے بین الاقوامی صوفی امن کا نفرنس کے پلیٹ فارم سے انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ تمام حکو متو ں کو چاہیے کہ عالمی امن کے قیام کے لیے صوفیاء کی تعلیم کو پھیلا یا جا ئے ۔ تو ہین رسالت کے خاتمہ اور تمام انبیا ء ؑ کی ناموس کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فلفور قانون سازی کی جا ئے ۔ تمام مقدسات کے احترام کو لا زم قرار دیا جا ئے ۔ دہشتگردی اور انتہا پسندی کی ہر لمحہ مذمت کرتے ہیں اس کے خاتمہ کے لیے تحریر و تقریر ہی نہیں بلکہ عملی اقداما ت اٹھا نے ہو نگے ۔پر امن اور مہذب معا شرے سے دہشتگردو ں اور انتہا پسندوں کو جدا رکھنا ہو گا ۔ صاحبزادہ پیر سلطان فیا ض الحسن قا دری کا کہنا تھا کہ ہما را مذہب دوسروں کے لیے سلامتی کا پیغام دیتا ہے ۔ علامہ مسعو دعالم ہزاروی کا کہنا تھا کہ با طن کی تطہیر اور تزکیہ نفس کے لیے صوفیاء کی تعلیما ت کو اپنا نا ہو گا ۔ بر صغیر میں اسلام کی ترویج و اشاعت کا سہرا صوفیاء کرام کے سرجاتا ہے ۔ جنہو ں نے باطل قوتو ں کے خلا ف کھڑے ہو کر اسلام کی حقیقی تعلیما ت کو فروغ دیا ۔ علامہ مفتی فضل احمد قادری نے کہا کہ ہمارا خالق و مالک رب العالمین اور ہمارے نبی ﷺ رحمت العالمین ہیں جو کہ پو ری دنیا کے لیے سب سے بڑا امن ورواداری کافطری پیغام ہے ۔ اس موقع پر ایم ایل اے راجہ جا وید اقبال ، راجہ محمد اشتیا ق ، علامہ فا روق چشتی، علامہ ضیاء الاسلام ہزاروی ، قا ری ساجد حسین چشتی، علامہ نیا ز احمد چشتی اور دیگر نے بھی خطابا ت کیے ۔ جبکہ بین الاقوامی صوفی امن کا نفرنس کے اختتام پر انتہا پسندی و دہشتگردی ، جنگ و جدل کے خاتمہ اور عالمی امن کے قیام کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی ۔