ورلڈ نیوز
جس کا میلا د ہو تا ہے وہ خدا نہیں ہو تا اور جو خدا ہو تا ہے اسکا میلا د نہیں ہو تا،ورلڈ نیوز سروے رپورٹ
جس کا میلا د ہو تا ہے وہ خدا نہیں ہو تا اور جو خدا ہو تا ہے اسکا میلا د نہیں ہو تا،ورلڈ نیوز سروے رپورٹ
مسلمان کی زندگی کا مقصد اپنی انا یا خواہشات کو مغلوب رکھتے ہو ئے اللہ اور اسکے حبیب کی تعلیما ت کو غالب کرنا ہے،پیر علا ئو الدین صدیقی
میلا د مصطفی درحقیقت صراط مستقیم پر قائم رہتے ہو ئے بندہ مومن کو اللہ اور رسول کے احکاما ت کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہے،پیر محمدفیاض الحسن، رسول اللہ ﷺ کی آمد سے ظلمتیں نحوستیں غلا ظتیں اور خبا ثتیں ختم ہو گئیں دنیا کو علم عمل امن اور رحمتوں کا خزانہ نصیب ہو ا، پیر منور حسین جما عتی
آج کے دور میں میلا د منانا محبت رسول ﷺ کے اظہا ر کے ساتھ ساتھ ایما ن کو محفوظ بنانے کا بھی بہترین زریعہ ہے،پیر سید لخت حسنین شاہ،
میلا د مصطفی نہ صرف خوشی منانے بلکہ مسلمان مومن کے احتساب کا بھی دن ہے ،صوفی جا وید اختر، الشیخ مصباح المالک ، ڈاکٹر اقتدار کرامت چیمہ ، صاحبزادہ فا روق القا دری، امام اعجا ز احمد شامی ، امام شاہد تمیز ، مخدوم چشتی ، امام محمدفرحان صدیقی کا سروے میںاظہا ر خیال
برمنگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) عید میلا د النبی ﷺ کا چاند دکھائی دیتے ہی ہر طرف عالمی افق پر خوشی کی لہر دوڑتی ہوئی دکھائی دینے لگی مسلم امہ کا ہر فردرود و سلام کے نذرانے پیش کرتے ہو ئے ایک دوسرے کو مبارکبا د پیش کرتا ہو ا دکھائی دیتا ہے ۔ ما ہ ربیع الاول اور میلا د مصطفی ﷺ کے حوالہ سے سروے رپورٹ میں مختلف روحانی و مذہبی شخصیا ت نے اپنے احساسات و جذبا ت کا بھرپور اظہا ر کرتے ہو ئے اس ماہ مقدس اور ان معتبر ایام کی اہمیت و حیثیت کو اجا گر کیا ۔ اس موقع پر قا ئد تحریک تحفظ ناموس رسالت سجا دہ نشین نیریا ں شریف آزاد کشمیر ،چیئر مین محی الدین ٹرسٹ و نو رٹی وی برطانیہ شیخ العالم پیر محمد علا ئو لدین صدیقی کا کہنا تھا کہ بلا شبہ میلا د مصطفیﷺ پو ری دنیا کے لیے ایک امن و آشتی اور شعور و آگہی کا پیغام لا تا ہے ۔ میلا د کی اہمیت کا خالق و مالک کے اس حکم سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ تمہا رے لیے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے ۔ یعنی زندگی کا نصب العین اور کامیابی کو اس دن جس کی پیدائش کی خوشی منائی جا تی ہے اس سے مکمل طور پر منصوب کردیا گیا ہے۔ ایک مسلمان مومن کی زندگی کا ہر ایک لمحہ رسول اللہ کی سیرت و کردار کے گر د ہی گھومتا ہو ا دکھائی دیتا ہے کوئی ولی اللہ ہو قطب ہو ابدال یا غوث کا دعوے دار سیر ت مصطفی ﷺ کے منافی کبھی بھی اللہ کی بارگاہ میں مقبول نہیں ہو سکتا ہے ۔مسلمان مومن کی زندگی کا مقصد اپنی انا یا خواہشات کو مغلوب رکھتے ہو ئے اللہ اور اسکے حبیب ﷺ کی تعلیما ت کو غالب کرناہے ۔ میلا د مصطفی ﷺ ہما ری زندگی کے ہر سیکنڈ منٹ اور ہر ہر لمحہ پر محیط ہے ۔ سجا دہ نشین دربا ر عالیہ حضرت سخی سلطان با ہوؒ صاحبزادہ پیر سلطان فیا ض الحسن قا دری سروری کا کہنا تھا کہ اس وقت پو ری دنیا میں انسانی حقوق کی پا مالی اور اخلا قیا ت کا جنازہ نکل گیا ہے یہ وہ وقت ہے کہ جب سیرت پاک ﷺ کا مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسے اپنی زندگیو ں میں عملی سطح پر اپنانا ہے ۔ میلا د مصطفیﷺ درحقیقت تو حید و رسالت کی تعلیما ت کو اجا گر کرتے ہو ئے بندہ مومن کو اللہ اور اسکے حبیب کے احکاما ت کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہے ۔آمد رسول کی خوشی ہر ذی شعور انسان کے لیے ہے کیونکہ آنے والی وہ ذات ہے جو عالمین کیلیے رحمت بن کر آئی ہے اس میں کسی مذہب یا گروہ کی تفریق موجود نہیں ہے ۔ ربیع الا ول شریف کا ہم سے یہ اولین تقا ضا ہے کہ جو قانون اور ضابطہ رسول اکر م ﷺ نے نافذ کیا ہے اپنی زندگیوں پر اسے لا گو کیا جا ئے اور نبی رحمت ﷺ کی تعلیما ت کوزیادہ سے زیادہ عام کیا جا ئے ۔ سجا دہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید جما عت علی شاہ آستانہ عالیہ علی پور سیداں شریف مہر لملت پیر سید منور حسین شاہ جما عتی نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی آمد سے ظلمتیں نحوستیں غلا ظتیں اور خبا ثتیں ختم ہو گئیں ۔ دنیا کو علم عمل امن اور رحمتوں کا خزانہ نصیب ہو ا ۔ اس کا حقیقی پیغام یہی ہے کہ اپنی انا کے بت کو توڑ کر اللہ اور اسکے حبیب ﷺ کی رضا اور خوشنودی کے حصول کے لیے ہر کام کیا جا ئے ہما را اٹھنا بیٹھنا چلنا پھرنا اوڑھنا بچھونا سب کچھ اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی تعلیما ت کی روشنی میں بسر ہو ۔ صوفی محمد جا وید اختر سجا دہ نشین دربا ر عالیہ گھمکو ل شریف برمنگھم نے کہاکہ میلا د مصطفی ﷺ منانا رسول اللہ ﷺ کی با رگا ہ میں حاضری کا ایک با ضابطہ زریعہ اور وسیلہ ہے ۔ حضور پاک ﷺ جن کی قسمیں خالق و مالک خود کھاتا ہے کوئی انسان انکی شان بیان نہیں کرسکتا ہے ۔ اللہ رب العزت کے بعد اگر کوئی ہستی لا ئق عظمت اور شان کی اہل ہے تو وہ آپ ﷺ کی ذات ہے ۔ کوئی بھی آپ ﷺ کی شان گھٹا نہیں سکتا ہے رسول اکرم ﷺ کی رسالت یا شان کو تسلیم نہ کرنے سے ان کی نبوت و رسالت اور شان میں کبھی بھی کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ہے ۔ اللہ پاک خو دبیا ن فرما تا ہے اللہ اور اسکے فرشتے نبی ﷺ پر درود و سلام بھیجتے ہیں اسلیے اے ایمان والو تم بھی آپ ﷺ پر درود سلام کے نذرانے بھیجو ۔ صا حبزادہ پیر سید لخت حسنین شاہ نے کہا کہ آج کے دور میں میلا د منانا محبت رسول ﷺ کے اظہا ر کے ساتھ ساتھ ایما ن کو محفوظ بنانے کا بھی بہترین زریعہ ہے ۔ الشیخ محمد مصبا ح لمالک لقمانوی چیئرمین ادارہ مصبا ح القرآن برطانیہ کا کہنا تھا کہ رسول اللہ ﷺ بحیثیت رحمت العالمین اور پو ری دنیا کے لیے آپکی ولا دت مو ضو عات کی بنیا داور اصل ہے ۔ قرآن ملا تو حضور کے صدقے نما ز ملی تو حضور کے صدقے اور ایمان ملا تو وہ بھی حضور پاک ﷺ کے صدقے ۔ ۱۱ ویں شریف بھی درحقیقت میلا د کی یا د تازہ کرتی ہے تا ریخ اسلام میں یہی شوائد ملتے ہیں کہ غوث اعظم حضرت شاہ عبد القادر جیلانی ؒ گیا رویں شریف میلا د کے سلسلہ میں انعقا د کرتے تھے ۔ میلا د مصطفی ﷺ ایک تسلسل کے ساتھ ہم تک پہنچا ہے اہل بیت صحابہ تا بعین صوفیاء اور اولیاء اللہ کے زریعہ سے یہ ہم تک پہنچا ہے ۔ میلا د کے زریعہ سے ہی درحقیقت شرک اور بد عات کا قلعہ قمعہ ہو تا ہے ۔ جس کا میلا د ہو تا ہے وہ خدا نہیں ہو تا اور جو خدا ہو تا ہے اسکا میلا د نہیں ہو تا ۔ میلا د منا نے کے جو اصول اور قواعد و ضوابط ہیں جو اس سے ہٹ کر جا ئے غیر شرعی ناجا ئز اور حرام نقل و حرکت اپنا نا میلاد النبی کے نام پر شیطا نیت کو پھیلانا ہے ۔ میلا د کے نام پر کوئی بھی خرافات یا بدعات کرنا منع ہیں ۔ ڈاکٹر اقتدار کرامت چیمہ ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ فا ر لیڈر شپ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ برطا نیہ کا کہنا تھا کہ رسول اللہ ﷺ کی حیا ت طیبہ محض ماضی سے متعلقہ نہیں ہے بلکہ عصر حاضر کے تقاضو ں کے مطابق اسے سمجھ کر اپنی زندگیو ں میں اپنا نا ہی میلا د کا اصل اور حقیقی مقصد ہے ۔ صاحبزادہ محمد فا روق احمد القا دری کا کہنا تھا کہ رسول اللہ ﷺ کی آمد سے دکھی دلو ں کو سہا را نصیب ہو ا یتیمو ں اور بے کسو ں کے سر پر شفقت کا ہا تھ رکھا گیا میلا د مصطفی ﷺ کی آمد پر یتمیو ں بے وائو ں اور بے گھروں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کیا جا ئے اورعبا دت و محافل کے ساتھ ساتھ حقوق العبا د کو مد نظر رکھتے ہو ئے اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہو ئے ان لو گو ں کا بھی خیال کیا جا ئے جو زندگی کی بنیا دی ضروریا ت سے محروم ہیں ۔مرکزی جا مع مسجد برمنگھم مخدوم چشتی کا کہنا تھا کہ میلا د مصطفیﷺ کا مقصد محض میلا د کی محافل یا پروگراما ت ہی سجا نا نہیں ہیں بلکہ جس معاشرے اور ملک میں ہم رہتے ہیں غیر مسلموں کے سامنے ایک اعلیٰ کردار اور اخلا ق کا عملی نمو نہ بھی پیش کرنا ہے جسے دیکھ کر ہر کوئی اس امت کے رہبر و رہنما محبو ب ﷺ کی تعریف خود با خود بیا ن کرے ۔ امام شاہد تمیز انچا رج ضیاء الامہ سنٹر بوزلے گرین کا کہنا تھا کہ زندگی میں ہر لمحہ میلا د منانا چاہیے کیونکہ آپ ﷺ کی آمد سے نہ صرف مسلم امہ بلکہ پو ری انسانیت کو فائدہ پہنچا ۔ میلا د کا حقیقی مقصد یہی ہے کہ نبی پاک ﷺ کا اسوہ حسنہ اپنا تے ہو ئے انسانوں کے ساتھ جا نوروں کے ساتھ اپنے اور بیگا نو ں کے ساتھ سب کے ساتھ حسن سلوک قائم کیا جا ئے ۔ نوجوان مذہبی سکالر امام اعجاز احمد شامی کا کہنا تھا کہ اللہ پاک کا بہت بڑا احسان ہے ربیع الاول کا با برکت مہینہ ہمیں دوبا رہ نصیب ہو ا ہے ۔ جس میں اللہ کے پیا رے حبیب اور آخری نبی ﷺ تشریف لا ئے ۔ دنیا بھر میں مسلم امہ کا محافل اور سیمینا ر انعقاد کرنے کا مقصد رسول اللہ ﷺ کی سیرت و صورت اور کردار کے حوالہ سے شعور و آگہی فراہم کرنا ہے ۔ یہ نہ صرف رسول ﷺ کی یا د کا دن ہے بلکہ ایک مسلمان مومن کے احتساب کا دن بھی ہے کہ وہ اس با ت کا جا ئزہ لے کہ کیا اس نے رسول اللہ ﷺ کے بتا ئے ہو ئے اصول و ضوابط اور راستے کے مطابق اپنی زندگی گزاری ۔ امام محمد فرحان صدیقی کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو اللہ رب العزت نے سرفرازی اور عروج محض میلا د مصطفیﷺ کے صدقے بخشا ۔ پچھلی قومو ں پر ان کے گنا ہو ں کی وجہ سے جو اجتماعی عذاب اتا را جا تا تھا اللہ رب العزت نے اس اجتماعی عذاب سے امت مسلمہ کو نجا ت عطا فرما دی ۔