آرٹیکل
پاک فوج دنیا کی نمبر’’ون‘‘ فوج
کسی بھی ملک کی ترقی اور حفاظت میں فوج کوبہت اہمیت حاصل ہے۔ فوج اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہرممکن کوشش کرتی ہے۔ فوج کا جہاں کام اپنے سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا اس کے ساتھ ساتھ ملک میں آنے والی مشکلات(حادثات، سانحات) میں بھی اپنی حکومت کا ہاتھ بٹاتی ہے۔ہر ملک کا فوجی جوان اپنے ملک کی آن پر اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا ۔پاکستان فوج کا قیام1947 میں پاکستان کی آزادی پر عمل میں آیا۔ فوج کا سب سے بڑا مقصد مْلک کی سرحدوں کا دِفاع کرنا ہے۔ یہ ایک پیشہ ور جنگجوقوت ہے۔پاک فوج جس میں بری، بحریہ اور فضائیہ بھی شامل ہے یہ دْنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے۔پاکستان کے آئین کے مطابق پاکستانی بری فوج کے سویلین کمانڈر ان چیف یا سپہ سالار اعظم کا منصب رکھتے ہیں۔ آئین کے مطابق صدرپاکستان وزیر اعظم پاکستان کے مشورے سے چیف آف آرمی سٹاف ( سپہ سالار)پاکستان بری فوج کے عہدے کے لیے ایک جرنیل کا انتخاب کرتے ہیں۔اس وقت پاک فوج کی قیادت جنرل راحیل شریف کررہے ہیں جبکہ جنرل راشد محمود چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی ہیں۔ان سے پہلے قیام پاکستا ن سے لیکر اب تک 14 چیف آف آرمی سٹاف اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔موجودہ آرمی چیف کا پندرواں نمبر ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف کی حیثیت سے سب سے زیادہ عرصہ جنرل ضیاالحق نے اور اس کے بعد پرویز مشرف نے گزارا ہے۔ آزادی پاکستان کے بعد سے پاک فوج نے بھارت سے کئی جنگیںلڑی ہیں اس کے علاوہ متعدد سرحدی جھڑپوں میں دفاع وطن کا فریضہ انجام دیتے ہوئے دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے ہوئے ہیں۔ان کے علاوہ پاک فوج نے عرب اسرائیل جنگ ، عراق کویت جنگ اور خلیج کی جنگ میں حلیف عرب ممالک کی فوجی امداد کے لئے بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔پاک فوج نے دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کے لیے کئی آپریشن کیے جن میں آپریشن بلیک تھنڈر سٹارم، آپریشن راہ راست ، آپریشن راہ نجات اور آپریشن ضرب عضب شامل ہیں۔ پاک فوج نے ہر مشکل وقت میں اپنی عوام کا ساتھ دیا۔ فوجی جوانوں نے زلزلہ زدگان، سیلاب زدگان اوردیگر ہونے والے ملکی حادثات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پچھلے ماہ دنیا بھر سے 140ممالک کی فوجوں کی مشقیں ہوئیں۔ ہرممالک کی فوج نے تن من سے ان مشقوں میں حصہ لیا ۔ ان مشقوں میں پاک فوج نے بھی شرکت اور وہ کردکھایا جس کا وہ حق رکھتی ہے۔ پاک فوج نے اپنا لوہا دنیا بھر میں پہلے بھی منوایا ہوا تھا مگر مہرنمبر 1 (چمپئین) اب لگی ہے۔ویلز کے علاقے میں ہونے والی عالمی کیمبرین پیٹرول مشقوں میں پاک فوج نے امریکا، آسٹریلیا، برطانیہ، فرانس، روس، کینڈا، جنوبی افریقہ، جرمنی اور بھارت سمیت کئی ممالک کوشکست دی۔پاک فوج نے دنیا میں سب سے زیادہ سخت جان، جفاکش اور محنتی ہونے کا اعزاز برقرار رکھتے ہوئے عالمی کیمبرین پیٹرول مشقوں میں ایک بار پھر سونے کا تمغہ جیتا۔ان مشقوں میں برطانیہ سمیت کئی ممالک کے فوجی اپنی مضبوطی اور بہادری ثابت کرنے پہنچے تھے ۔فوجیوں کا مضبوط دل گردہ چیک کرنے کے لئے مشکل ترین ٹریک بچھایا گیا۔ ٹھنڈا پانی، صحرا ، پہاڑ، جنگل، دشمنوں کا فوج سے مقابلہ، دفاعی فائرنگ اور بہت سے خطرناک راستے اس امتحان کا حصہ بنے مگر پاکستانی فوجیوں نے یہاں بھارت، آسٹریلیا، کینیڈا، امریکا اور فرانس کے فوجیوں جیسی مضبوط ٹیموں کو شکست دے کر سونے کا تمغہ جیت لیا۔پاک فوج نے اس سے قبل بھی 2010میں 72ممالک کی افواج کو پیچھے چھوڑ کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔ کیمبرین پیٹرول مشقیں دنیا کی مشکل ترین فوجی مشقیں سمجھی جاتی ہیں۔ اس مشکل ترین ایکسرسائز میں دنیا نے پاکستان فوج کو ’’اول نمبر‘‘ کی فوج قرار دیاگیا۔ہماری پاک فوج نمبرون کیوں نہ ہوتی ؟ کیونکہ جس فوج کا سپہ سالار پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا چکا تواس کی قیادت میں اسکی فوج کیسے پیچھے رہ سکتی تھی۔جنوری 2016میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف دنیا کے 10بہترین جنرلز میں سے پہلی پوزیشن حاصل کرچکے ہیں۔جس ٹیم کا کمانڈر اتنا دلیرہو جو ہر مشکل وقت میں اپنے فوجیوں کا حوصلہ بڑھانے ان کے پاس پہنچے تو پھر اس کے نوجوان کس طرح اس کو شکست دلواسکتے ہیں۔پاک فوج کے اس سپہ سالار کااس خاندان سے تعلق ہے جس خاندان کے سپوتوں نے دو نشان حیدر پائے ہوئے ہیں تو پھر یہ کیسے دشمن کو اپنے اوپر حاوی ہوتے دیکھ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے بزدل انڈیا کئی بار دھمکی دینے کے باوجود بھیگی بلی بن کربیٹھا ہوا ہے۔ جنرل راحیل شریف نے اپنے دور حکومت میںہر عید اپنے بچوں کے بجائے فوجی جوانوں کے ساتھ سرحد یا ضرب عضب کے میدان میں منائی۔ جب بھی کسی دشمن نے للکارا خواہ وہ انڈیا ہو یادہشتگرد اس نے اینٹ کاجواب پتھر سے دیا۔ ہمیں اپنی فوج پر ناز ہے کہ وہ ہر برے وقت میں اپنے جانوں کے نظرانے پیش کرتے ہوئے ہماری حفاظت کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کراچی جوپچھلے کئی سالوں سے سلگ رہا تھا آج امن کا گہوارا بن گیا ہے۔ اس فوج کی بدولت بلوچستان میں پاکستان زندہ باد کے نعرے گونج رہے ہیں۔ پورے پاکستان میں پاک فوج کو سلام پیش کیا جارہاہے