ورلڈ نیوز
پاکستان کے روشن مستقبل کا محور و مرکز برٹش پاکستانی نوجوان ہے ،قو نصل جنرل آف پاکستان برمنگھم
برمنگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) پا کستانی سفا رتخانہ میں نوجوانو ں کے لیے آئیڈیل کردار کے حوالہ سے ایک اہم سیمینا ر زیر سرپرستی قونصل جنرل آف پاکستان برمنگھم سید احمد معروف انعقاد پذیر ہو ا جس کی میزبانی کے فرائض شہری خان پاکستان یو تھ سوسائٹی نے سرانجام دیے جبکہ مختلف شعبہ ہا ئے زندگی میں کا میا ب ہو نے والے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل نوجوان لڑکے اور لڑکیو ں نے اپنی کامیابی کا سفر بیان کیا ۔اس موقع پر میا ں عظمت فا روق اسسٹنٹ قونصل جنرل آف پاکستان برمنگھم ، حافظ سبحان ، رحیم اشرف ، حافظہ صبیحہ ، زبیر سلطانی ، احمد یعقوب ، سائرہ نساء ، نفیسہ عابد ، عابد خان، ڈاکٹر فیصل ، ناصر رشید ، زوئی بینت، امام اعجاز احمد شامی، عبد اللہ حقا نی ، قا ضی عبد الحفیظ ، خجستہ بی بی ، خان عابد، اظہر محمود اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ قونصل جنرل آف پاکستان سید احمد معروف نے خصوصی خطاب کریتے ہو ئے کہاکہ ہمیں اپنی غلطیو ں سے سیکھنا ہو گا ۔ پاکستانی کمیونٹی برطانیہ کے اندر اکثریت سے موجود ہے شعبہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبو ں میں ہما ری شمولیت اور کامیابیا ں دوسری اقلیتوں سے زیادہ نمایا ں ہو نی چاہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ برٹش پاکستانی نوجوان ہما رے خوابو ں کا محور و مرکز اور ہما رے روشن مستقبل کا معمار ہے اسلیے نوجوانو ں کو چاہیے کہ پاکستان کی ایک کا میاب تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے آرام کو خیر آبا د کہتے ہو ئے محنت و لگن کا عملی مظاہرہ پیش کریں ۔ انہو ں نے کہا کہ ہما رے نوجوانو ں کے اندر قدرتی صلا حیتیں اور قابلیت موجود ہے لیکن صرف اس کو اجا گر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ جو کمی گذشتہ نسلو ںمیں تھی وہ آنے والے دنو ں میں بہتر بنا ئی جا سکے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہما رے آپسی تعلقا ت اور دوستی کے ساتھ ساتھ دیگر کمیونٹیز کے ساتھ بھی اچھے اور خوشگوار تعلقا ت پیدا کرنے ہونگے جس کی کمی موجودہ وقت میں خاصی دکھائی دے رہی ہے ۔ انہو ں نے مزید کہاکہ تنقید برا ئے تنقید کا دامن چھوڑ کر ہمیں تنقید برائے اصلا ح کا پہلو اپنانا ہو گا ۔ اپنے ساتھ ساتھ اپنی ملک و قوم کی اچھی شناخت اور پہچان دنیا کے سامنے اجا گر کرنا ہوگی ۔اس موقع پر نوجوان مذہبی سکا لر امام اعجاز احمد شامی نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ ایک نوجوان مسلمان کا آئیڈیل دنیا نہیں بلکہ دین ہو نا چاہیے ۔ جب کوئی مسلمان اپنے دین اور آخرت کی بہتری کے لیے محنت کرتا ہے تو اللہ رب العزت اسکی دنیا خود بخود بہتر بنا دیتا ہے ۔انسانیت کے بنیا د پر ہی ہم کسی بھی معاشرے کے اندر بہتر اور کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں ۔ برطانیہ اور یو رپ میں بسنے والے مسلم کمیونٹی کے نوجوانو ں کو چاہیے کہ اسلام کی حقیقی تعلیما ت پر عمل پہرا ہو ں اور اپنی زندگیو ں میں بنیا دی تعلیما ت کی پیروی شامل کریں تو خود بخود منفی اعتراضا ت اور الزاما ت ختم ہو جا ہیں گے