یو۔کے نیوز

شعر و سخن بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ کا بہترین زریعہ ہے ، آکسفورڈ فا ئو نڈیشن برطانیہ

برمنگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) امن کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی،اتحاد اور امن بذریعہ شاعری کے موضوع پر ایک اہم سیمینا ر برمنگھم سٹی یو نیورسٹی میں انعقاد پذیر ہوا ۔ جس کی میزبانی کے فرائض کلیم حسین نما ئندہ خصوصی آکسفورڈ فا ئو نڈیشن ویسٹ مڈلینڈز نے سرانجام دیے جبکہ اس موقع پر تمام مذاہب مسلم، عیسائی ، بدھ مت ، یہو دی ، ہندو، سکھ ، بہا ئی اور دیگر کے شعراء اور سماجی نمائندگا ن نے شاعری کے زریعہ سے امن ومحبت اور رواداری کا پیغام دیا ۔ اس موقع پر امام منور حسین بانی و سربراہ آکسفورڈ فا ئو نڈیشن برطانیہ ، ڈاکٹر اینڈریو ڈیوس ڈائریکٹر ایڈورڈ کیڈبری سنٹر، حامد لیا، ایلس سیکر، ڈاکٹر پیا را سنگھ بھوگل، مسز وائلیٹ اوون بہا ئی مذہب، ڈاکٹر شاردہ ہندو مذہب، محمد علی انٹرنیشنل اقبال سو سائٹی ، وین پیو بھا سو بد ھ مت ، الیگزینڈر میسے یہودی مذہب، صیم انتھونی کیتھو لک عیسائی مذہب ، لالہ عبد القدیر احمد، ڈاکٹر فاتھی الصادق ، حسن صالح نور سوڈانی، حفصہ رحمن، عائشہ بی بی سٹی حسنا ت کالج، ڈاکٹر اسلام عیسیٰ ، احمد نواز ، صائمہ ڈائر ، ڈینیل ڈائر، فاطمہ اشرف رومی سرکل اور دیگر نے اپنے فن کا مظاہرہ اور اظہا ر خیال کرتے ہو ئے کہا کہ علم و ادب اور سخن فطرت کے بہت زیادہ قریب ہو نے کی بدولت انسانی زندگی پر مثبت اور منفی اثرات رکھتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ شعر و سخن ہی وہ بہترین اور مو ئثرترین ہتھیا ر ہے جس کے زریعہ سے امن و محبت کے پیغام کو دنیا میں فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ شا عر معاشرے کے احساسات و خیالات اور جذبا ت کو اچھے طریقے سے اپنے اندر سمیٹتے ہو ئے اپنی شاعری کے زریعہ سے ہی اپنا اظہا ر نایاب اندز میں کرتا ہے ۔ شعر و سخن کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب اور مختلف مکا تب فکر کی ایسی نشست و برخاست تمام مذاہب کے گلدستوں سے بنے ہو ئے معاشرے پر موئثر اثرات مرتب کیے جا سکتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ تحریر اور تقریر کے ساتھ ساتھ خوبصورت انداز بیا ں اور پھر اسکے ساتھ ترنم سے لوگو ں کے رو برو اپنی سوچ اور فکر کا پرچا ر زیادہ گہرے اور دیرپا نتا ئج مرتب کرسکتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ شعرو سخن کے زریعہ سے بھی ہم تمام مذاہب کو ایک دوسرے کے قریب لا نے اور اتفاق و اتحاد کی فضاء پیدا کرسکتے ہیں ۔انہو ں نے مزید کہاکہ محبتوں کے پیغام کو خوبصورت لب و لہجے میں پیش کر کے ہی ہم موجود ہ دور حاضر میں انتہا پسندی ، بد امنی ، دہشتگردی ، افرا تفری ، لا قا نونیت ، نفرت ، تعصب ، فرقہ پرستی ، نا اتفاقی ، نا چاقی اور دیگر تمام معاشرتی برائیو ں کو ما ت دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر شرکاء سیمینا ر کا کہنا تھا کہ محبتو ں چاہتو ں اور الفتو ں کی تقسیم کا یہ بہترین طریقہ مزید آگے بڑھا نے کی ضرورت ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Close
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker