یو۔کے نیوز
لارڈ واجد خان پاکستانی نوجوانوں کے لیے آئیڈیل شخصیت
تحریر: ایس ایم عرفان طاہر ڈائریکٹر ورلڈ نیوز ٹی وی برطانیہ
برطانوی معاشرے نے جہاں پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور دیگر کئی عظیم شخصیا ت سے نوازا ہے وہاں موجودہ دور میں ایک نابغ روزگاراور پاکستانی نوجوانوں کے لیے آئیڈیل شخصیت لارڈ واجد خان کا نام نمایاں ہے جو اکتوبر 1979 کو عظیم برطانیہ کے خوبصورت ٹائون برنلے میں پیدا ہو ئے ابتدائی تعلیم برنلے سے حاصل کی ۔
واجد خان کے والد محترم حاجی میاں خان 1960 میں برطانیہ میں اپنے خاندان کی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہاں تشریف لائے تھے زبان اور کلچر سے ناآشنائی کی وجہ سے ابتدائی دور میں بطور ٹیکسی ڈرائیور خدما ت سرانجام دیتے رہے ان کی اہلیہ اور واجد خان کی والدہ محترمہ نور بیگم 1975 میں برطانیہ میں تشریف لائیں کس کو خبر تھی کہ ایک ٹیکسی ڈرائیور اور متوسط طبقے کا چشم و چراغ ایک دن عظیم برطانیہ کے سب سے بڑے ایوان بالا یعنی ہا ئوس آف لارڈ ز کا مستقل ممبر بنے گا۔ واجد خان اپنے 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں ۔ان کا آبائی گائوں بدو شریف تحصیل کھاریاں اور ضلع گجرات ہے واجد خان نے اپنے والدین کے خوابوں کو عملی تعبیر دینے اور وطن عزیز کا نام روشن و تابندہ کرنے کے لیے شب و روز محنت کی اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1997 میں کرتے ہو ئے ہیبرگم کالج میں الیکشن لڑا اور کامیاب و کامران رہے واجد خان اس ابتدائی طا لب علمی کے دور سے ہی 1997 سے 1999 تک بطور سٹوڈنٹس کونسل اپنی خدما ت سرانجام دیتے رہے انہوں نے 1999 سے 2002 تک اپنی لاء کی ڈگری مکمل کی 2003 سے 2004 تک یورپین لاء میں ایم اے کا امتحان پاس کیا۔ 2005 میں آپ کو مختلف کمیونٹیز میں اتفاق و اتحاد کے حوالہ سے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں نیشنل کمیونٹی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اپنی تعلیمی اور سیاسی مصروفیات کے ساتھ ساتھ آپ نے بطور لیکچرر یو نیورسٹی آف سنٹرل لنکا شائر میں تدریسی سرگرمیاں بھی جا ری رکھیں ۔ با قاعدہ سیاسی میدان میں قدم 2007 میں رکھا جب آپ پہلی مرتبہ برنلے ٹائون میں بطور کونسلر منتخب ہوئے 2011 میں دوسری مرتبہ کونسلر کے طور مقامی انتخابات میں حصہ لیا اور کامیابی اپنے نام کی 2015 دوبارہ اپ نے برنلے سے بلا مقابلہ کونسلر کا الیکشن جیتا بطور مقامی وزیر خزانہ کے اپنی خدمات 2015 سے 2017 تک سرانجام دیں اور ایک بہت بڑی کامیابی آپ کو اس وقت حاصل ہوئی جب آپ نے یورپ کے سب سے بڑے پارلیمینٹ اور حکومتی پلیٹ فارم پر بطور ممبر یورپین پارلیمینٹ کے اپنا کردار نبھایا اس دوران آپ نے مظلوم کشمیری عوام پاکستان کی حقیقی تصویر اور انسانی حقوق کے حوالہ سے کارہا ئے نمایا ں سرانجام دیے آپ 2017 سے 2019 تک بطور ممبر یورپین پارلیمینٹ کے اپنی خدما ت سرانجام دیتے رہے 2019 میں آپ نے یورپین پارلیمینٹ میں ایک برطانوی نثراد پاکستانی کے طور پر ایک ایسی تاریخ رقم کی جس کی مثال ماضی کے کسی دور میں نہیں ملتی ہے آپ کی محنت اور جہد مسلسل کی بدولت یورپین پارلیمینٹ میں 12 سالہ جمود کے بعد مسئلہ کشمیر پر با قاعدہ طور پر ایک اہم میٹنگ کا انعقاد فروری 2019 میں ہوا جس نے بھارتی ایوانوں میں زلزلہ طاری کردیا اور آپ کی شبانہ روز محنت و مشقت اور کشمیری بھائیوں سے بے پناہ محبت و چاہت کے عملی ثبوت اور پاکستان کا موقف اجاگر کرنے کے اعتراف میں موجودہ حکومت پاکستان نے آپ کو مارچ 2019 میں ستارہ قائد اعظم سے نوازا۔
کامیابیوں کا سفر یہاں تک نہیں رکا یورپین پارلیمینٹ سے فراغت کے بعد آپ پہلی مرتبہ برنلے کی تاریخ کے سب سے نوجوان ترین میئر کی حیثیت سے منتخب ہوئے ۔ آپ کا ستارہ مسلسل تقدیر کی بلندیوں کو چھوتا رہا اور اللہ رب العزت کے فضل و کرم آپ کے والدین اور مخلص ساتھیوں کی دعائیں رنگ لے آئیں اور تقریبا 41 برس کی عمر میں آج آپ برطانوی حکومت کے سب سے معتبر اور اعلیٰ ادارے کے مستقل ممبر بن چکے ہیں جس کا اعلان باقاعدہ طور پر ملکہ برطانیہ نے 22 دسمبر 2020 کو کیا ہے ۔
یہ ملک خداد اسلامی جمہوریہ پاکستان اور پاکستانی قوم کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے کہ ایک نوجوان ترین شخص عظیم برطانیہ تاریخ میں جس کی حکومت کا سورج بھی نہیں ڈوبتا تھا موجودہ معاشی و سپر طاقت کے ایوان بالا میں بیٹھ کر اہم فیصلوں میں شریک ہونگے اور ہر شخص پر امید ہے کہ لارڈ ماجد خان اپنی کامیابیوں و کامرانیوں کا سفر جاری و ساری رکھتے ہو ئے اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں اپنی قومی و ملی ذمہ داریوں اور اپنی دینی اقدار کو مد نظر رکھتے ہو ئے اپنا مثبت اور موئثر کردار ادا کرتے رہیں گے بلا شبہ انکی غیر معمولی کامیابیوں و کامرانیوں کا سفر ہر نوجوان پاکستانی کے لیے مشعل راہ اور ان کی شخصیت بلا شبہ ہر نوجوان کے لیے آئیڈیل کی حیثیت رکھتی ہے۔